Quran Hakeem Urdu Text. قرآن پاک القرآن الحكيم قرآن مجيد

Bookmark and Share

Wednesday, January 14, 2009

83 Surah Al-Mutaffifin المطففين

شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے



(1) کم تولنے والوں کے لیے تباہی ہے
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ 

وَيْلٌۭ لِّلْمُطَفِّفِينَ ﴿١﴾
(2) وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ماپ کر لیں تو پورا کریں
ٱلَّذِينَ إِذَا ٱكْتَالُوا۟ عَلَى ٱلنَّاسِ يَسْتَوْفُونَ ﴿٢﴾
(3) اور جب ان کو ماپ کر یا تول کردیں توگھٹا کر دیں
وَإِذَا كَالُوهُمْ أَو وَّزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ ﴿٣﴾
(4) کیا وہ خیال نہیں کرتے کہ وہ اٹھائے جائیں گے
أَلَا يَظُنُّ أُو۟لَٰٓئِكَ أَنَّهُم مَّبْعُوثُونَ ﴿٤﴾
(5) اس بڑے دن کے لیے
لِيَوْمٍ عَظِيمٍۢ ﴿٥﴾
(6) جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہو ں گے
يَوْمَ يَقُومُ ٱلنَّاسُ لِرَبِّ ٱلْعَٰلَمِينَ ﴿٦﴾
(7) ہر گز ایسا نہیں چاہیے بے شک نافرمانوں کے اعمال نامے سجین میں ہیں
كَلَّآ إِنَّ كِتَٰبَ ٱلْفُجَّارِ لَفِى سِجِّينٍۢ ﴿٧﴾
(8) اور آپ کو کیا خبر کہ سجین کیا ہے
وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا سِجِّينٌۭ ﴿٨﴾
(9) ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے
كِتَٰبٌۭ مَّرْقُومٌۭ ﴿٩﴾
(10) اس دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہی ہے
وَيْلٌۭ يَوْمَئِذٍۢ لِّلْمُكَذِّبِينَ ﴿۰١﴾
(11) وہ جو انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہیں
ٱلَّذِينَ يُكَذِّبُونَ بِيَوْمِ ٱلدِّينِ ﴿١١﴾
(12) اور اس کو وہی جھٹلاتا ہے جو حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے
وَمَا يُكَذِّبُ بِهِۦٓ إِلَّا كُلُّ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿٢١﴾
(13) جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے پہلوں کی کہانیاں ہیں
إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ ءَايَٰتُنَا قَالَ أَسَٰطِيرُ ٱلْأَوَّلِينَ ﴿٣١﴾
(14) ہر گز نہیں بلکہ ان کے (بڑے) کاموں سے ان کے دلو ں پر زنگ لگ گیا ہے
كَلَّا ۖ بَلْ ۜ رَانَ عَلَىٰ قُلُوبِهِم مَّا كَانُوا۟ يَكْسِبُونَ ﴿٤١﴾
(15) ہر گز نہیں بے شک وہ اپنے رب سے اس دن روک دیئے جائیں گے
كَلَّآ إِنَّهُمْ عَن رَّبِّهِمْ يَوْمَئِذٍۢ لَّمَحْجُوبُونَ ﴿٥١﴾
(16) پھر بے شک وہ دوزخ میں گرنے والے ہیں
ثُمَّ إِنَّهُمْ لَصَالُوا۟ ٱلْجَحِيمِ ﴿٦١﴾
(17) پھر کہا جائے گا کہ یہی ہے وہ جسے تم جھٹلاتے تھے
ثُمَّ يُقَالُ هَٰذَا ٱلَّذِى كُنتُم بِهِۦ تُكَذِّبُونَ ﴿٧١﴾
(18) ہر گز نہیں بےشک نیکوں کے اعمال نامے علییں میں ہیں
كَلَّآ إِنَّ كِتَٰبَ ٱلْأَبْرَارِ لَفِى عِلِّيِّينَ ﴿٨١﴾
(19) اور آپ کو کیا خبر کہ علیّین کیا ہے
وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا عِلِّيُّونَ ﴿٩١﴾
(20) ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے
كِتَٰبٌۭ مَّرْقُومٌۭ ﴿۰٢﴾
(21) اسے مقرب فرشتے دیکھتے ہیں
يَشْهَدُهُ ٱلْمُقَرَّبُونَ ﴿١٢﴾
(22) بے شک نیکو کار جنت میں ہوں گے
إِنَّ ٱلْأَبْرَارَ لَفِى نَعِيمٍ ﴿٢٢﴾
(23) تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے
عَلَى ٱلْأَرَآئِكِ يَنظُرُونَ ﴿٣٢﴾
(24) آپ ان کے چہروں میں نعمت کی تازگی معلوم کریں گے
تَعْرِفُ فِى وُجُوهِهِمْ نَضْرَةَ ٱلنَّعِيمِ ﴿٤٢﴾
(25) ان کو خالص شراب مہر لگی ہوئی پلائی جائے گی
يُسْقَوْنَ مِن رَّحِيقٍۢ مَّخْتُومٍ ﴿٥٢﴾
(26) اس کی مہر مشک کی ہو گی اور رغبت کرنے والوں کو اس کی رغبت کرنی چاہیئے
خِتَٰمُهُۥ مِسْكٌۭ ۚ وَفِى ذَٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ ٱلْمُتَنَٰفِسُونَ ﴿٦٢﴾
(27) اور اس میں تسنیم ملی ہو گی
وَمِزَاجُهُۥ مِن تَسْنِيمٍ ﴿٧٢﴾
(28) وہ ایک چشمہ ہے اس میں سےمقرب پئیں گے
عَيْنًۭا يَشْرَبُ بِهَا ٱلْمُقَرَّبُونَ ﴿٨٢﴾
(29) بے شک نافرمان (دنیا میں) ایمان داروں سے ہنسی کیا کرتے تھے
إِنَّ ٱلَّذِينَ أَجْرَمُوا۟ كَانُوا۟ مِنَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ يَضْحَكُونَ ﴿٩٢﴾
(30) اور جب ان کے پاس سے گزرتے تو آپس میں آنکھ سے اشارے کرتے تھے
وَإِذَا مَرُّوا۟ بِهِمْ يَتَغَامَزُونَ ﴿۰٣﴾
(31) اور جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاتے تو ہنستے ہوئے جاتے تھے
وَإِذَا ٱنقَلَبُوٓا۟ إِلَىٰٓ أَهْلِهِمُ ٱنقَلَبُوا۟ فَكِهِينَ ﴿١٣﴾
(32) اور جب ان کو دیکھتے تو کہتے بے شک یہی گمراہ ہیں
وَإِذَا رَأَوْهُمْ قَالُوٓا۟ إِنَّ هَٰٓؤُلَآءِ لَضَآلُّونَ ﴿٢٣﴾
(33) حالانکہ وہ ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجے گئے تھے
وَمَآ أُرْسِلُوا۟ عَلَيْهِمْ حَٰفِظِينَ ﴿٣٣﴾
(34) پس آج وہ لوگ جو ایمان لائے کفار سے ہنس رہے ہوں گے
فَٱلْيَوْمَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ مِنَ ٱلْكُفَّارِ يَضْحَكُونَ ﴿٤٣﴾
(35) تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے
عَلَى ٱلْأَرَآئِكِ يَنظُرُونَ ﴿٥٣﴾
(36) آیا کافروں کو بدلہ دیا گیا ہے ان اعمال کا جو وہ کیا کرتے تھے
هَلْ ثُوِّبَ ٱلْكُفَّارُ مَا كَانُوا۟ يَفْعَلُونَ ﴿٦٣﴾

گھڑیاں - عالمی اوقات

نيويارك آسٹن پاکستان سنگاپور

مقامی وقت آسٹریلیا
سڈنی
برطانیہ
لندن
سعودی عرب
مکہ مکرمہ

Blog Archive