Quran Hakeem Urdu Text. قرآن پاک القرآن الحكيم قرآن مجيد

Bookmark and Share

Wednesday, January 14, 2009

53 Surah An-Najm النجم


شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے



تارے کی قسم جب غائب ہونے لگے (1)
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ 

وَٱلنَّجْمِ إِذَا هَوَىٰ ﴿١﴾
کہ تمہارے رفیق (محمدﷺ) نہ رستہ بھولے ہیں نہ بھٹکے ہیں (2)
مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ ﴿٢﴾
اور نہ خواہش نفس سے منہ سے بات نکالتے ہیں (3)
وَمَا يَنطِقُ عَنِ ٱلْهَوَىٰٓ ﴿٣﴾
یہ (قرآن) تو حکم خدا ہے جو (ان کی طرف) بھیجا جاتا ہے (4)
إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْىٌۭ يُوحَىٰ ﴿٤﴾
ان کو نہایت قوت والے نے سکھایا (5)
عَلَّمَهُۥ شَدِيدُ ٱلْقُوَىٰ ﴿٥﴾
(یعنی جبرائیل) طاقتور نے پھر وہ پورے نظر آئے (6)
ذُو مِرَّةٍۢ فَٱسْتَوَىٰ ﴿٦﴾
اور وہ (آسمان کے) اونچے کنارے میں تھے (7)
وَهُوَ بِٱلْأُفُقِ ٱلْأَعْلَىٰ ﴿٧﴾
پھر قریب ہوئے اوراَور آگے بڑھے (8)
ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّىٰ ﴿٨﴾
تو دو کمان کے فاصلے پر یا اس سے بھی کم (9)
فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ ﴿٩﴾
پھر خدا نے اپنے بندے کی طرف جو بھیجا سو بھیجا (10)
فَأَوْحَىٰٓ إِلَىٰ عَبْدِهِۦ مَآ أَوْحَىٰ ﴿۰١﴾
جو کچھ انہوں نے دیکھا ان کے دل نے اس کو جھوٹ نہ مانا (11)
مَا كَذَبَ ٱلْفُؤَادُ مَا رَأَىٰٓ ﴿١١﴾
کیا جو کچھ وہ دیکھتے ہیں تم اس میں ان سے جھگڑتے ہو؟ (12)
أَفَتُمَٰرُونَهُۥ عَلَىٰ مَا يَرَىٰ ﴿٢١﴾
اور انہوں نے اس کو ایک بار بھی دیکھا ہے (13)
وَلَقَدْ رَءَاهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ ﴿٣١﴾
پرلی حد کی بیری کے پاس (14)
عِندَ سِدْرَةِ ٱلْمُنتَهَىٰ ﴿٤١﴾
اسی کے پاس رہنے کی جنت ہے (15)
عِندَهَا جَنَّةُ ٱلْمَأْوَىٰٓ ﴿٥١﴾
جب کہ اس بیری پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا (16)
إِذْ يَغْشَى ٱلسِّدْرَةَ مَا يَغْشَىٰ ﴿٦١﴾
ان کی آنکھ نہ تو اور طرف مائل ہوئی اور نہ (حد سے) آگے بڑھی (17)
مَا زَاغَ ٱلْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ ﴿٧١﴾
انہوں نے اپنے پروردگار (کی قدرت) کی کتنی ہی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں (18)
لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ ءَايَٰتِ رَبِّهِ ٱلْكُبْرَىٰٓ ﴿٨١﴾
بھلا تم لوگوں نے لات اور عزیٰ کو دیکھا (19)
أَفَرَءَيْتُمُ ٱللَّٰتَ وَٱلْعُزَّىٰ ﴿٩١﴾
اور تیسرے منات کو (کہ یہ بت کہیں خدا ہوسکتے ہیں) (20)
وَمَنَوٰةَ ٱلثَّالِثَةَ ٱلْأُخْرَىٰٓ ﴿۰٢﴾
(مشرکو!) کیا تمہارے لئے تو بیٹے اور خدا کے لئے بیٹیاں (21)
أَلَكُمُ ٱلذَّكَرُ وَلَهُ ٱلْأُنثَىٰ ﴿١٢﴾
یہ تقسیم تو بہت بےانصافی کی ہے (22)
تِلْكَ إِذًۭا قِسْمَةٌۭ ضِيزَىٰٓ ﴿٢٢﴾
وہ تو صرف نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ لئے ہیں۔ خدا نے تو ان کی کوئی سند نازل نہیں کی۔ یہ لوگ محض ظن (فاسد) اور خواہشات نفس کے پیچھے چل رہے ہیں۔ حالانکہ ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے (23)
إِنْ هِىَ إِلَّآ أَسْمَآءٌۭ سَمَّيْتُمُوهَآ أَنتُمْ وَءَابَآؤُكُم مَّآ أَنزَلَ ٱللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَٰنٍ ۚ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا ٱلظَّنَّ وَمَا تَهْوَى ٱلْأَنفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَآءَهُم مِّن رَّبِّهِمُ ٱلْهُدَىٰٓ ﴿٣٢﴾
کیا جس چیز کی انسان آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے (24)
أَمْ لِلْإِنسَٰنِ مَا تَمَنَّىٰ ﴿٤٢﴾
آخرت اور دنیا تو الله ہی کے ہاتھ میں ہے (25)
فَلِلَّهِ ٱلْءَاخِرَةُ وَٱلْأُولَىٰ ﴿٥٢﴾
اور آسمانوں میں بہت سے فرشتے ہیں جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی مگر اس وقت کہ خدا جس کے لئے چاہے اجازت بخشے اور (سفارش) پسند کرے (26)
۞ وَكَم مِّن مَّلَكٍۢ فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ لَا تُغْنِى شَفَٰعَتُهُمْ شَيْـًٔا إِلَّا مِنۢ بَعْدِ أَن يَأْذَنَ ٱللَّهُ لِمَن يَشَآءُ وَيَرْضَىٰٓ ﴿٦٢﴾
جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کو (خدا کی) لڑکیوں کے نام سے موسوم کرتے ہیں (27)
إِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِٱلْءَاخِرَةِ لَيُسَمُّونَ ٱلْمَلَٰٓئِكَةَ تَسْمِيَةَ ٱلْأُنثَىٰ ﴿٧٢﴾
حالانکہ ان کو اس کی کچھ خبر نہیں۔ وہ صرف ظن پر چلتے ہیں۔ اور ظن یقین کے مقابلے میں کچھ کام نہیں آتا (28)
وَمَا لَهُم بِهِۦ مِنْ عِلْمٍ ۖ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا ٱلظَّنَّ ۖ وَإِنَّ ٱلظَّنَّ لَا يُغْنِى مِنَ ٱلْحَقِّ شَيْـًۭٔا ﴿٨٢﴾
تو جو ہماری یاد سے روگردانی اور صرف دنیا ہی کی زندگی کا خواہاں ہو اس سے تم بھی منہ پھیر لو (29)
فَأَعْرِضْ عَن مَّن تَوَلَّىٰ عَن ذِكْرِنَا وَلَمْ يُرِدْ إِلَّا ٱلْحَيَوٰةَ ٱلدُّنْيَا ﴿٩٢﴾
ان کے علم کی انتہا یہی ہے۔ تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے بھٹک گیا اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو رستے پر چلا (30)
ذَٰلِكَ مَبْلَغُهُم مِّنَ ٱلْعِلْمِ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِۦ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ ٱهْتَدَىٰ ﴿۰٣﴾
اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے (اور اس نے خلقت کو) اس لئے (پیدا کیا ہے) کہ جن لوگوں نے برے کام کئے ان کو ان کے اعمال کا (برا) بدلا دے اور جنہوں نے نیکیاں کیں ان کو نیک بدلہ دے (31)
وَلِلَّهِ مَا فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِى ٱلْأَرْضِ لِيَجْزِىَ ٱلَّذِينَ أَسَٰٓـُٔوا۟ بِمَا عَمِلُوا۟ وَيَجْزِىَ ٱلَّذِينَ أَحْسَنُوا۟ بِٱلْحُسْنَى ﴿١٣﴾
جو صغیرہ گناہوں کے سوا بڑے بڑے گناہوں اور بےحیائی کی باتوں سے اجتناب کرتے ہیں۔ بےشک تمہارا پروردگار بڑی بخشش والا ہے۔ وہ تم کو خوب جانتا ہے۔ جب اس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بچّے تھے۔ تو اپنے آپ کو پاک صاف نہ جتاؤ۔ جو پرہیزگار ہے وہ اس سے خوب واقف ہے (32)
ٱلَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَٰٓئِرَ ٱلْإِثْمِ وَٱلْفَوَٰحِشَ إِلَّا ٱللَّمَمَ ۚ إِنَّ رَبَّكَ وَٰسِعُ ٱلْمَغْفِرَةِ ۚ هُوَ أَعْلَمُ بِكُمْ إِذْ أَنشَأَكُم مِّنَ ٱلْأَرْضِ وَإِذْ أَنتُمْ أَجِنَّةٌۭ فِى بُطُونِ أُمَّهَٰتِكُمْ ۖ فَلَا تُزَكُّوٓا۟ أَنفُسَكُمْ ۖ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ ٱتَّقَىٰٓ ﴿٢٣﴾
بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا (33)
أَفَرَءَيْتَ ٱلَّذِى تَوَلَّىٰ ﴿٣٣﴾
اور تھوڑا سا دیا (پھر) ہاتھ روک لیا (34)
وَأَعْطَىٰ قَلِيلًۭا وَأَكْدَىٰٓ ﴿٤٣﴾
کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ اس کو دیکھ رہا ہے (35)
أَعِندَهُۥ عِلْمُ ٱلْغَيْبِ فَهُوَ يَرَىٰٓ ﴿٥٣﴾
کیا جو باتیں موسیٰ کے صحیفوں میں ہیں ان کی اس کو خبر نہیں پہنچی (36)
أَمْ لَمْ يُنَبَّأْ بِمَا فِى صُحُفِ مُوسَىٰ ﴿٦٣﴾
اور ابراہیمؑ کی جنہوں نے (حق طاعت ورسالت) پورا کیا (37)
وَإِبْرَٰهِيمَ ٱلَّذِى وَفَّىٰٓ ﴿٧٣﴾
یہ کہ کوئی شخص دوسرے (کے گناہ) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا (38)
أَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌۭ وِزْرَ أُخْرَىٰ ﴿٨٣﴾
اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے (39)
وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَٰنِ إِلَّا مَا سَعَىٰ ﴿٩٣﴾
اور یہ کہ اس کی کوشش دیکھی جائے گی (40)
وَأَنَّ سَعْيَهُۥ سَوْفَ يُرَىٰ ﴿۰٤﴾
پھر اس کو اس کا پورا پورا بدلا دیا جائے گا (41)
ثُمَّ يُجْزَىٰهُ ٱلْجَزَآءَ ٱلْأَوْفَىٰ ﴿١٤﴾
اور یہ کہ تمہارے پروردگار ہی کے پاس پہنچنا ہے (42)
وَأَنَّ إِلَىٰ رَبِّكَ ٱلْمُنتَهَىٰ ﴿٢٤﴾
اور یہ کہ وہ ہنساتا اور رلاتا ہے (43)
وَأَنَّهُۥ هُوَ أَضْحَكَ وَأَبْكَىٰ ﴿٣٤﴾
اور یہ کہ وہی مارتا اور جلاتا ہے (44)
وَأَنَّهُۥ هُوَ أَمَاتَ وَأَحْيَا ﴿٤٤﴾
اور یہ کہ وہی نر اور مادہ دو قسم (کے حیوان) پیدا کرتا ہے (45)
وَأَنَّهُۥ خَلَقَ ٱلزَّوْجَيْنِ ٱلذَّكَرَ وَٱلْأُنثَىٰ ﴿٥٤﴾
(یعنی) نطفے سے جو (رحم میں) ڈالا جاتا ہے (46)
مِن نُّطْفَةٍ إِذَا تُمْنَىٰ ﴿٦٤﴾
اور یہ کہ (قیامت کو) اسی پر دوبارہ اٹھانا لازم ہے (47)
وَأَنَّ عَلَيْهِ ٱلنَّشْأَةَ ٱلْأُخْرَىٰ ﴿٧٤﴾
اور یہ کہ وہی دولت مند بناتا اور مفلس کرتا ہے (48)
وَأَنَّهُۥ هُوَ أَغْنَىٰ وَأَقْنَىٰ ﴿٨٤﴾
اور یہ کہ وہی شعریٰ کا مالک ہے (49)
وَأَنَّهُۥ هُوَ رَبُّ ٱلشِّعْرَىٰ ﴿٩٤﴾
اور یہ کہ اسی نے عاد اول کو ہلاک کر ڈالا (50)
وَأَنَّهُۥٓ أَهْلَكَ عَادًا ٱلْأُولَىٰ ﴿۰٥﴾
اور ثمود کو بھی۔ غرض کسی کو باقی نہ چھوڑا (51)
وَثَمُودَا۟ فَمَآ أَبْقَىٰ ﴿١٥﴾
اور ان سے پہلے قوم نوحؑ کو بھی۔ کچھ شک نہیں کہ وہ لوگ بڑے ہی ظالم اور بڑے ہی سرکش تھے (52)
وَقَوْمَ نُوحٍۢ مِّن قَبْلُ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ هُمْ أَظْلَمَ وَأَطْغَىٰ ﴿٢٥﴾
اور اسی نے الٹی ہوئی بستیوں کو دے پٹکا (53)
وَٱلْمُؤْتَفِكَةَ أَهْوَىٰ ﴿٣٥﴾
پھر ان پر چھایا جو چھایا (54)
فَغَشَّىٰهَا مَا غَشَّىٰ ﴿٤٥﴾
تو (اے انسان) تو اپنے پروردگار کی کون سی نعمت پر جھگڑے گا (55)
فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكَ تَتَمَارَىٰ ﴿٥٥﴾
یہ (محمدﷺ) بھی اگلے ڈر سنانے والوں میں سے ایک ڈر سنانے والے ہیں (56)
هَٰذَا نَذِيرٌۭ مِّنَ ٱلنُّذُرِ ٱلْأُولَىٰٓ ﴿٦٥﴾
آنے والی (یعنی قیامت) قریب آ پہنچی (57)
أَزِفَتِ ٱلْءَازِفَةُ ﴿٧٥﴾
اس (دن کی تکلیفوں) کو خدا کے سوا کوئی دور نہیں کرسکے گا (58)
لَيْسَ لَهَا مِن دُونِ ٱللَّهِ كَاشِفَةٌ ﴿٨٥﴾
اے منکرین خدا) کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو؟ (59)
أَفَمِنْ هَٰذَا ٱلْحَدِيثِ تَعْجَبُونَ ﴿٩٥﴾
اور ہنستے ہو اور روتے نہیں؟ (60)
وَتَضْحَكُونَ وَلَا تَبْكُونَ ﴿۰٦﴾
اور تم غفلت میں پڑ رہے ہو (61)
وَأَنتُمْ سَٰمِدُونَ ﴿١٦﴾
تو خدا کے آگے سجدہ کرو اور (اسی کی) عبادت کرو (62)
فَٱسْجُدُوا۟ لِلَّهِ وَٱعْبُدُوا۟ ۩ ﴿٢٦﴾

گھڑیاں - عالمی اوقات

نيويارك آسٹن پاکستان سنگاپور

مقامی وقت آسٹریلیا
سڈنی
برطانیہ
لندن
سعودی عرب
مکہ مکرمہ

Blog Archive